بلوچستان (جیوڈیسک) حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین کے مغوی بیٹے اسد ترین کو افغانستان سے متصل بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے دو لنگی سے بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
جمعرات کی شب ایک سرکاری اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھیں لیویز فورس نے خفیہ اطلاع ملنے پر دولنگی میں گاؤں سے باحفاظت بازیاب کیا۔ اعلامیے میں کسی گرفتاری کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔
27 سالہ اسد خان ترین کیڈٹ کالج پشین میں آفیسر کے عہدے پر فائز ہیں۔ انھیں 20 مئی کو نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ کیڈٹ کالج سے گھر جانے کے لیے نکلے تھے۔
رات دس بجے تک گھر نہ پہنچنے اور اس دوران گھر کے لوگوں سے رابطہ نہ ہونے پر جب ان کی تلاش شروع کی گئی تو ان کی گاڑی پشین شہر کے قریب کلی تراٹہ سے ملی۔
پشین کوئٹہ شہر سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں واقع ہے۔ وہاں کی آبادی مختلف پشتون قبائل پر مشتمل ہے، اور وہاں کے بڑے قبائل میں ترین اور کاکڑ شامل ہیں۔
بلوچستان کے وزیر بلدیات پشین اور اس سے متصل ضلع قلعہ عبد اللہ میں آباد ترین قبائل کے سردار ہیں۔ اہم قبائلی شخصیت ہونے کے علاوہ ان کا شمار قوم پرست جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے اہم رہنماؤں میں بھی ہوتا ہے۔