بلوچستان کے علاقے سبی اور جعفر آباد میں بھی مون سون بارشوں سے کئی دیہات زیر آب اور سڑکیں ٹوٹ گئی ہیں۔ سندھ اور بلوچستان کا زمینی راستہ منقطع ہوگیا اور جھل مگسی میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی۔
خیبر پختوں خوا اور پنجاب کی طرح بلوچستان اور سندھ میں بھی مون سون بارشوں نے کئی علاقوں کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔ بلوچستان کے علاقے سبی میں دریائے ناڑی میں اونچے درجے کے سیلاب کے سبب کئی دیہات زیرآب اور رابطہ پل ٹوٹ گئے ہیں۔
بالاناڑی میں دو بھائی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے جن کی تدفین کردی گئی۔ جعفر آباد، ڈیرہ الہ یار، صحبت پور اور اوستہ محمد میں آٹھ گھنٹے کی مسلسل بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں لوگ گھروں میں محصور ہیں اور بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔
سیلاب کے سبب راولپنڈی سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس کو جیکب آباد میں روک لیا گیا۔ ڈیرہ مراد جمالی اور گرد و نواح میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ جھل مگسی میں سیلاب کے پیش نظر ہنگامی حالت نافذ کردی گئی۔
سندھ کیعلاقوں جام نوازعلی، ٹنڈو محمد خان عمرکوٹ میں بھی ندی نالوں میں طغیانی سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ گڑھی خیرو کی لال شہباز نہر میں شگاف سے دیہات سمیت کئی ایکڑ فصلیں زیرآب آگئیں۔ محکمہ آبپاسی کا عملے مقامی لوگوں کی مدد سے شگاف پر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔