بلوچستان کی عوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے پہاڑوں غاروں میں نہیں اسکول میں جانا ہو گا۔ سراج الحق

Siraj ul Haq

Siraj ul Haq

سبی (محمد طاہر عباس) جرگہ ہال بلوچستان امن گرینڈ جرگے سے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے بلوچستان کی عوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے پہاڑوں غاروں میں نہیں اسکول میں جانا ہوگا بندوق کی بجائے کتاب قلم سے دوستی کرکے اسلام آباد کے ایوان میں جاکر اپنے حقوق لینے ہوگا لاٹھی گولی بندوق مسائل کا حل نہیں بلوچستان کی ترقی خوشحالی کیلئے سروں پر کفن باندھ کر پہاڑوں پر بلوچستان کے مثالی امن کیلئے جائیں گے۔

بلوچستان کی ترقی عوام کی خوشحالی کیلئے نوجوان نسل جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں انہوں خیالات کا اظہار انہوں نے جرگہ ہال سبی میں بلوچستان امن ترقی کوشحال قبائلی سیاسی جرگے کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کیا اس موقع پر بلوچستان بھر سے آئے ہوئے سیاسی عوامی سماجی شخصیات جماعت اسلامی پاکستان کے صوبائی ومرکزی قائدین کی بڑی تعداد موجود تھی سراج الحق نے کہا پاکستان کاکونہ کونہ قدرتی معدنیات سے مالامال ہے اللہ نے معدنیات دریاؤں چار موسم اور بے شمار نعمتون سے نوازہ لیکن ملک میں اسلامی نظام نافذ نہ ہوسکا۔

جس مقصدکیلئے پاکستان کو حاصل کیا گیا وہ مقصد آج تک پورا نہیں کیا جاسکا سازش کے تحت ملک میں بھوک وخوف کی فضا قائم کی گئی آج ماں کے پیٹ میں پلنے والا بچہ بھی آئی ایم ایف ورلڈ بینک کا مقروض ہے 67سالوں سے پاکسیان بیرونی امداد سے چل رہا ہے آنے والی نسل کیلئے پاکستانی مسائل کوہ ہمالیہ بنادیا گیا ہے ڈگریاں ہیں لیکن روزگار نہیں ہسپتال ہیں سہولیات نہیں اسکول ہیں پر تعلیم نہیں کریشن لوٹ مار کا بازار گرم ہیں انسا ن چاند پرقدم رکھا چکا ہے لیکن ہمارے بچے گندی کے ڈھیروں پر اپنے پیٹ کی بھوک مٹانے میں مگن نظر آتے ہیں صد وزیر اعظم صوبائی و فاقی وزیر رات کے اندھیروں میں سفر نہیں کرسکتے۔

کوئٹہ میں ڈیرے یا اسلام آباد میں پناہ لے رکھی ہیں خوف وبھوک کا علاج کیا ہے یہ سوچنے کی بات ہیں اپنی بربادی کا الزام دوسروں پر لگانا رواج بن چکا ہے مٹھی بھر اشرافیہ کی وجہ سے 18کڑورعوام زندگی کی تما تر سہولیات سے محروم ہے میں تمام سیاسی ورکرز سے کہوں گا کہ وہ پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر آنے والی نسلوں کے مستقبل کے بارے میں سوچیں پاکستان چار صوبوں کا نہیں بلکہ 18کڑوروں کا نام ہے سبی قلات کوئٹہ و بلوچستان کی غیور عوام نے محمد علی جناح کے کہنے پر پاکستان کا ساتھ پاکستان میں شریعت خلافت قرآن کا نظام رائج کرنے پر دیا۔

قائداعظم محمد علی جناح نے اپنے آخری ایام بھی بلوچستان کی سرزمین پر گزرے لیکن محمد علی جناح کے وارثوں نے ان کا وژن کو برباد کردیا اور آج تک جس مقصد کیلئے پاکستان بنایا گیا وہ پورا نہ ہوسکا انہوں نے کہا کہ حکمران باری باری سے اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں امریکی ڈکٹیشن پر چل رہے ہیں حکمرانوں نے اپنا قبلہ امریکہ کو بنا یا ہوا ہے سرمایہ داری نظام کو فعال بنا کر دونوں ہاتھوں سے مزے لوٹ رہیں ہیں ہمیں ان کو راستہ روکنا ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد لاہور کراچی میں ناموس رسالت کے حق میں ملین مارچ کیا ہم گستاخوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے ہم نے نواز شریف کو کہا کہ وہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے لیکن وہ بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے گا اب ہم تمام عالم اسلام کو متحد کریں گے خون کے آخری قطرے تک ناموس رسالت کا تحفظ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان ذخمی ہوچکا ہے بلوچستان کا ہر فرد مسائل سے دوچار ہونے کے ساتھ ساتھ مایوسی کا شکا رہیں بلوچ قوم خیرات نہیں اپنا حق مانگتی ہیں اور یہ تو آئین پاکستان میں بھی درج ہے کہ بلوچستان سے نکلنے والی معدنیات پر مقامی افراد کو حق ہیں بلوچستان میں تعلیم صھت سب کچھ تباہ وبرباد ہوچکا ہے آقا اور غلام کا رشتہ قائم ہیں وزیراعظم میاں نواز شریف بلوچستان کے مسائل کو بھی حل کرنے کی ذمہ داریاں پوری کریں اسلام آباد کا ظالم سرکار، ظالم سردار، ظالم خان اور ظالم چوئدری نے ملک میں ظلم وستم قائم کررکھا ہے آج کے دن ہم سب عہد کریں گے تمام سیاسی جماعتوں کو احتساب کریں گے۔

پاکستان کی نئی نسل کو ایک نظام تعلیم دوں گا جو ملک بھر میں رائج ہوگا جس میں سب برابر ہونگے اسلامی حکومت قائم کریں گے اور حکومت پانچ جان لیوز بیماریوں کو مفت علاج کرے گی جس خاندان کی ماہانہ آمدنی ہزار سے کم ہوگی اس کو حکومت مناسب ریٹ پر آٹا گھی چاول جائے چینی فراہم کرے گے وی وی آئی پی اور وی آپی قانوں کو خاتمہ کریں گے جماعت اسلامی کی حکومت میں سکولوں میںوی آئی پی طالب علم ہوگا ،ہسپتالوں میں مریض عدالتوں میں مظلوم وی آئی پی ہوگا بلوچ نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کی وہ پہاڑوں کی طرف جانے کی بجائے ایوانوں کی طرف جائیں آو مل کر حکمرانوں سے حساب لیں انے والے انتخابات میں جماعت اسلامی کا ساتھ دے کر کرپٹ حکمرانوں کا حساب لیں تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر بلوچستان کا مسئلہ حل کریں گے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے انہوں نے میڈیا سے کہا کہ وہ بلوچ نوجوانوں کو دہشت گرد ظاہر نہ کریں بلکہ اپنے وریہ میں تبدیلی لائیں تاکہ کوئی اور سانحہ رونما نہ ہوسکے میر ظفر اللہ جمالی فاروق لغاری آصف زرداری اقتدار میں آئے۔

لیکن بلوچستان کا مسئلہ حل نہ ہوسکا پاکستان سمیت بلوچستان کا مسئلہ صرف نظام مصطفےٰ مین ہیں جماعت اسلامی پاکستان میں نظام مصطفےٰ رائج کریں گے آج کا یہ عظیم ایشان جرگہ ملک کی تاریخ میں اہم رول پلے کرے گا عظیم ایشان تاریخی مولانا عبدالحق ، عبدالمتین اخوندزادہ۔ حاجی مولانا داؤد رند، میر عبدالصمد مرغزانی ، عبدالکریم شاہین، شاہد چانڈیہ ، میر مظفر نذد ابڑو،بشیر احمد ماندائی ، گل محمد بلوچ ، عبدالرحیم آغا،اسد اللہ بھٹو ودیگر نے بھی خطاب کیا جرگہ میں میر مظفر نذر ابرو ، بشیر احمد ماندائی ، میر دوستین خان بگٹی نے بلوچی پگڑی بلوچی چادر اور ٹوپی کا تحفہ بھی پیش کیاعظیم ایشان جرگے کا اغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت مولانا عبدالق نے حاحل کی اسٹیج سیکرٹری کے فرائض گل محمد بلوچ نے سرانجام دئیے اس موقع پر سبی سے سینکڑوں افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت حاصل کی قبل ازین مرکزی امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میر عبدالصمد مرغزانی کی جانب سے عطیہ کے طور پر دی جانے والی زمین پر سکول کا افتتاح بھی کیا۔