سبی (محمد طاہر عباس) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کی عوام ریاست مخالف نہیں بلکہ ظلم کے خلاف ہیں بلوچ عوام صوبے کے سائل و وسائل پر اپنا حق چاہتے ہیں بلوچوں کو ان کے حقوق دیے جائیں تو بلوچستان کا مسلہ حل ہوجائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی آمد پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملک کے 68 سالہ تاریخ میں عوام کو کچھ نہیں دیا گیا ملک میں آج تک انگریز کا قانون نافذ ہے موجودہ نظام کی تبدیلی کیلئے جماعت اسلامی اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام پر آج بھی مظالم کا سلسلہ جاری ہے آج بھی خواتین پانی کے مٹکے سرپر اٹھائے پانی کی تلاش میں سرگرداں نظر آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں الگ الگ نظام تعلیم رائج ہے جماعت اسلامی اقتدار میں آکر یکساں نظام تعلیم لائے گی اسکے علاوہ میٹرک تک بچوں کو مفت تعلیم دی جائے گی اور پانچ انتہائی مہلک امراض کا علاج بھی مفت ہوگا کرپشن اور سیاستدانوں کے پروٹوکول کا پیسہ بچا کر تعلیم او ر صحت پر خر چ کیا جائے گا بیروزگار نوجوانوں کو روزگار ملنے تک بیروزگار الائونس اور ضعیف افراد کو ضعیف الائونس دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس فلاحی پاکستان کا نقشہ موجود ہے بلوچستان میں پانی کی قلت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومتی نااہلی کے باعث آج دور جدید میں بھی بلوچستان کے عوام پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں ذرخیز زمینیں بنجر پڑی ہوئی ہیں جبکہ عرصہ دراز سے کوئی ڈیم بھی تعمیر نہیں کیا گیا۔
صوبہ بھر میں چھوٹے چھوٹے سو ڈیم بناکر بلوچستان کو گلستان بنایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں داعش کا کوئی وجود نہیں قبل ازیں سراج الحق کی سبی آمد پر کارکنان کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا اور ریلی کی شکل میں انہیں اجتماع گاہ لایا گیا جہاں پارٹی کے ضلعی امیرسبی میر مظفر نذر ابڑو و دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔