کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان میں بجلی کے شدید بحران کیخلاف زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے شدید احتجاج کیاجارہاہے، صوبے کی اہم شاہراہیں مختلف مقامات پر بند کردی گئی ہیں۔
بلوچستان بھر میں بجلی کے شدید بحران کیخلاف زمیندار ایکشن کمیٹی کے اعلان پر کاشتکاروں نے صوبے کی اہم شاہراہیں مختلف مقامات پررکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیں۔جس میں کوئٹہ، سبی، جیکب آباد شاہراہ ، کوئٹہ ،کراچی شاہراہ اور کوئٹہ چمن شاہراہ شامل ہیں۔
زمیندار رہنماؤں کاکہنا ہے کہ صوبے میں بجلی کا بحران شدید سے شدید تر ہوگیاہے اور پانی کی قلت کے باعث باغات اور فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اس صورت حال کے باعث وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔بلوچستان میں پچھلے 2 مہینوں سے 22 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف آج بلوچستان بھر کی قومی شاہراہوں پر زمیندار ایکشن کمیٹی کی احتجاجی ہڑتال ہے ۔ زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماکا کہنا ہے کہ یہ راستہ اسی وجہ سے بند کیا ہے جو ہے نہ 22 گھنٹے سے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے
ہمارے لاکھوں روپے کا نقصانات ہورہا ہے ،ہم نے بیچ زمین میں ڈالا ہوا ہے، پانی نہیں مل رہا ہے، ہمارے باغات خشک ہوگئے ۔ادھر مختلف مقامات پر شاہراہیں بند ہونے سے ، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں ،جس سے ٹرانسپورٹروں اور خاص طور پر مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ مسافروں کا اس حوالے سے کہناتھاکہ آج تک ہڑتال یا اس طرح کے مظاہرے کرنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا
ان لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ کوئی بیمارہے،کسی کا عدالت میں کیس چل رہا ہے اور دیگر مصروفیات بھی ہیں۔کچھ مسافروں نے کہا کہ ہمیں نہیں پتہ یہ کس چیز کیلئے ہڑتال ہے ،سارا راستہ بند ہے لوگ پریشان ہیں۔زمینداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر صوبے میں بجلی کا بحران حل نہ کیا گیا تو کوئٹہ سے اسلام آباد تک مارچ کیا جائیگا اور مسئلے کے حل تک وہاں احتجاجی دھرنا بھی دیا جائیگا۔