کوئٹہ (جیوڈیسک) وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کے مطابق بلوچستان کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ہلاکتوں کی تعداد 400 سے بڑھ گئی ہے، ریسکیو اور امدادی کام جاری ہے لیکن ابھی تک متاثرہ علاقوں میں اشیائے خور و نوش، پانی اور خیموں کی قلت ہے۔
ضلع آواران کے زلزلے سے متاثرہ علاقے تحصیل آواران، مشکے سمیت دیگر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جس میں صوبائی حکومت، انتظامیہ، پاک آرمی، ایف سی اور فلاحی تنظیموں کے رضاکار امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں زلزلے سے اب تک مجموعی طور 359 افراد جاں بحق اور 765 زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو طبی اور دیگر متاثرین کو امداد کی فراہمی کا عمل جاری ہے، تاہم تحصیل آواران اور تحصیل مشکے میں نقصانات بڑے پیمانے پر ہونے کے باعث امدادی سرگرمیاں ناکافی دکھائی دے رہی ہیں۔
زلزلہ متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں شیلٹر، خوراک اور پینے کاصاف پانی میسر نہیں، ابھی تک حکومت نے کوئی مدد نہیں کی ہے۔