اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے کچھ علیحدگی پسند رہنما بھارتی پاسپورٹ پر سفر کرتے ہیں، بلوچستان کےعلیحدگی پسند رہنما بھارت جاتے ہیں اور ان سے ہدایات لیتے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپیٹل ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب شروع ہوتےہی بھارت نےکشمیری رہنماؤں سےملاقات پر پاکستان سے رابطے منسوخ کردیے، بھارت نےآپریشن ضرب عضب کے بعد ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر پریشر بڑھا دیا، طالبان پر بلواسطہ اور بلاواسطہ دباؤ کم کرنے کے لیے بھارت مشرقی سرحد پر پاکستان کو مصروف کر رہا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورۂ بھارت کے باوجود مشرقی سرحد پر اشتعال انگیزی ناقابل فہم ہے، پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ نظر آتا ہے، بھارت سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے، سمجھوتا ایکسپریس اور کشتی کا واقعہ اس کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کو اس کی زبان میں بھی سمجھا سکتا ہے، عالمی فورم پر بھی ثابت کر سکتے ہیں کہ حالیہ واقعات میں بھارت کا ہاتھ ہے، عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بھارتی کوششوں کا بھی علم ہے۔