کراچی (جیوڈیسک) کراچی اور بلوچستان کے مختلف حصوں میں زلزے کے شدید جھٹکے، آواران، ماشکیل اور خضدار میں کئی مکانات گرنے سے لوگ ملبے تلے دب گئے، 10 جاں بحق، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات، امدادی کارروائیاں جاری کراچی اور بلوچستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں زلزے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ امریکی جیو لوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کا مرکز خضدار سے 120 کلومیٹر دور مغرب میں تھا اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین تھی۔ زلزلے کے بعد وقفے وقفے سے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلے آفٹر شاک کی شدت 5.9 جبکہ دوسرے آفٹر شاک کی شدت 4.7 ریکارڈ کی گئی۔ بلوچستان کے علاقوں خضدار، آواران اور ماشکیل میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے کئی گھر گرنے کی اطلاعات ہیں۔ ملبے تلے اس وقت کئی افراد دبے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
امدادی ٹیموں نے ملبے تلے دبے 10 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ امدادی کارروائیوں میں شریک ہونے کیلئے ایدھی کی ایمبیولینسز آواران روانہ کر دی گئی ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین ایرا کا کہنا ہے کہ نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے رابطے میں ہیں۔
زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے ٹیمیں بھیجی جا رہی ہیں۔ چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین ہونے کے باعث نقصان اور تباہی زیادہ ہو سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکوں سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں اور دفتروں سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے جھٹکے تقریبا 2 منٹ تک محسوس کئے گئے۔