بلوچستان اور سندھ میں زلزلہ، 33 جاں بحق، متعدد زخمی

Earthquake

Earthquake

کراچی (جیوڈیسک) کراچی اور بلوچستان کے مختلف حصوں میں زلزے کے شدید جھٹکے، آواران، ماشکیل, تربت اور خضدار میں کئی مکانات گرنے سے لوگ ملبے تلے دب گئے، 33 جاں بحق، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات، امدادی کارروائیاں جاری کراچی اور بلوچستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں زلزے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی۔

زلزلے کا مرکز خضدار سے 120 کلومیٹر دور مغرب میں تھا اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین تھی۔ زلزلے کے بعد وقفے وقفے سے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلے آفٹر شاک کی شدت 5.9 جبکہ دوسرے کی 4.7 ریکارڈ کی گئی۔ بلوچستان کے علاقوں خضدار، آواران اور ماشکیل میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے کئی گھر گرنے کی اطلاعات ہیں۔ ملبے تلے اس وقت کئی افراد دبے ہوئے ہیں۔

جن کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کے مطابق بلوچستان کے علاقے آواران میں زلزلے کے باعث کچے مکانات گرنے سے 30 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع سے گفتگو میں ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی کا کہنا تھا کہ آواران کے 90 فیصد پسماندہ دیہاتی علاقے زمین بوس ہو چکے ہیں۔ آواران میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آواران ایک دور افتادہ اور پسماندہ علاقہ ہے جہاں طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ تربت میں بھی 3 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ امدادی کارروائیوں میں شریک ہونے کیلئے ایدھی کی ایمبیولینسز آواران روانہ کر دی گئی ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین ایرا کا کہنا ہے کہ نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے رابطے میں ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے ٹیمیں بھیجی جا رہی ہیں۔ چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین ہونے کے باعث نقصان اور تباہی زیادہ ہو سکتی ہے۔ دنیا نیوز کے مطابق کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکوں سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں اور دفتروں سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے جھٹکے تقریبا 2 منٹ تک محسوس کئے گئے۔ دوسری جانب ڈی آئی جی گوادر کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد گوادر کے ساحلی علاقے میں ایک پہاڑ نما جزیرہ نمودار ہو گیا ہے جس کی بلندی 20 سے 30 فٹ تک ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد اس کو دیکھنے کیلئے جمع ہو گئی ہے۔