لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلی محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے طلبہ میں احساس محرومی ختم کرنے کے لئے وفاقی سطح پر اقدامات کئے جائیں، صوبائی اور وفاقی حکومتیں بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے بجٹ میں خاطر خواو رقم مختص کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان کے زیر اہتمام فروغ تعلیم ریلی اور صوبائی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں قائم اکثر تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں ان میں تدریسی سرگرمیاں بحال کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں ۔جبکہ صوبے بھر میں بنیادی تعلیم کا ڈھانچہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ اضلاع کی سطح پر ڈگری کالجز قائم کئے جائیں تاکہ طلبہ و طالبات تعلیم جاری رکھ سکیں، فیسوں میں بلوچستان کے طلبہ کو خصوصی رعائت دی جائے۔ زبیر حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے بھر میں صرف ایک یونیورسٹی ہے جو کہ صوبے کے غریب عوام کے ساتھ ایک ظالمانہ سلوک ہے۔ ڈویژنل سطح پر میڈیکل ، ٹیکنکل کالجز اور یونیورسٹیز قائم کی جائیں۔ صوبے کے عوام اور نوجوانوں میں شدت اور نفرت کے کلچر کا خاتمہ تعلیم کے فروغ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے ایک نصاب ،ایک نظام اور ایک زبان کے تحت ہی ہم تعلیمی ،معاشی ومعاشرتی میدان میں ترقی کر سکتے ہیں۔تعلیم کو عام، معیاری اور ہر ایک کی پہنچ میں لائی جائے نوجوان قوم کے مستقبل اور حالات کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں دنیا کے تمام انقلابوں کی قیادت نوجوانوں نے کی۔تعلیم کی بنیاد پر ہی ترقی و خوشحالی آسکتی ہے بلوچستان کامسئلہ بھی تعلیم عام کرنے سے حل ہوسکتا ہے۔پارٹی کو پراپرٹی بنانے والے قوم کے خیر خواہ نہیں۔