اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشتگردی کے خاتمے کیلیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،کہتے ہیں بھارت الزام تراشی کے بجائے مذاکرات کی طرف آئے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں شرکت کے بعد ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان کو بھارت سے تحفظات ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف نے نیویارک میں اپنے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ سے ملاقات میں یہ معاملہ اٹھایا تھا۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ بلوچستان میں مداخلت کے ثبوت متعلقہ بھارتی حکام کو دے چکے ہیں جبکہ اس حوالے سے ثبوت سینٹ اجلاس میں بھی پیش کیے جا چکے ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کا کوئی متبادل نہیں ہے، مذاکرات ہونے چاہئیں کیونکہ مذاکرات سے ہی بات آگے بڑھے گی۔دہشتگردی کی جتنی بھارت کیلئے تشویشناک ہے اتنی ہی پاکستان کے لیے بھی باعث تشویش ہے۔
ایک دوسرے پر الزام تراشی سے مسئلے کا حل نہیں نکلے گا۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلیے دونوں ممالک کو مل کر سنجیدگی سے کام کرنا ہو گا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے منموہن سنگھ سے کہا تھا کہ مذاکرات کے ذریعے کشمیر سمیت تمام مسائل حل کرنے چاہئیں۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھاتے رہتے ہیں، اقوام متحدہ کو بھی ڈرون کے مسئلے کا احساس ہوا ہے، امریکی صدر اوبامہ کے ساتھ ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا جائے گا، سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی خواہش ہے، ملا برادر کو افغانستان سمیت کسی ملک کے حوالے نہیں کر رہے۔