بلوچستان کی وزارتِ اعلی، ثنا اللہ زہری اور چنگیز مری کے اختلافات

Balochistan

Balochistan

کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کی وزارتِ اعلی پر سردار ثنا اللہ زہری اور نوابزادہ چنگیز خان مری کے درمیان اختلافات ختم نہ ہوسکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قرعہ فال نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالمالک کے نام نکل سکتا ہے۔ صوبہ بلوچستان میں وزارت اعلی کا ہما کس کے سر پر بیٹھے گا، یہ معاملہ اب مسلم لیگ ن کے لیے ٹیڑھی کھیر بن گیا ہے، ن لیگ کے صوبائی صدر سردار ثنا اللہ زہری اور پارٹی کے سینئر رہنما چنگیز خان مری دونوں ہی اس عہدے کے امیدوار ہیں۔

لیکن ثنا اللہ زہری تو واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ صوبائی پارٹی صدر ہونے کے ناطے وزیر اعلی بننا انہی کا حق ہے۔معاملات کسی کروٹ نہ بیٹھے تو 19 مئی کو شہباز شریف بنفس نفیس کوئٹہ پہنچے ،اپنی جماعت اور اتحادیوں کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھے، ذرائع سے گفتگو میں یہ تو واضح ہوگیا کہ فی الحال اتفاق اس بات پر ہوا کہ کسی نام پر اتفاق نہ ہوسکا اور فیصلہ مشاورت کے بعد میاں نواز شریف کے ہاتھ میں چلا گیا۔

دوسری جانب اسمبلی میں 10 نشستیں رکھنے والی پختونخوا میپ نے وزارت اعلی کے لیے نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالمالک کی حمایت کردی ہے،جبکہ ق لیگ کے 5 ارکان نے بھی انہی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے ان حالات میں ن لیگ نے بھی یہی سوچا ہے کہ وزارت اعلی کا منصب ڈاکٹر عبدالمالک کو سونپ دیا جائے،تاہم ن لیگ کے ترجمان کا اب بھی اصرار ہے کہ حتمی فیصلہ اب تک نہیں کیا گیا۔