Talhar Turbat Waqe men shaheed honewalon k lawahiqeen ek saal mukaml k baad bhi afsarda
تلہار (نمائندہ) بلوچستان کے علائقے تربت میں ہونیوالے المناک سانحے کو ایک سال مکمل ہوگیا جس میں بلوچستان سمیت سندھ اور پنجاب کے محنت کش بھی دہشت گردی کا شکار ہوکر شہید ہوگئے تھے تربت واقع میں شہید ہونیوالوں کے لواحقین سے مالی مدد کی دعوائیں ادھوری رہ گئی محنت کشوں کے لواحقین آج بھی فاکاکشی کے عالم میں کسی غیبی مدد کے منتظر نظر آتے ہیں تلہار کے قریب گائوں سلیمان منگوانو کا ایک خاندان بھی انتہائی تکلیف اور افسردہ حالات سے ہے گائوں کی ایک جھونپڑی نما کچے مکان میں رہنے والے بھورو منگوانو کے گھر پہنچنے پر ان کے حالات دیکھتے آنسو روکنا ناممکن بن جاتا ہے۔
انہوں نے بھی اس افسوسناک واقعے میں اپنے دو جوان بیٹے محمد ایوب اور محمد اسلم کھودئے تھے جو بیروزگاری سے تنگ آکر روزی روٹی کے سلسلے میں اسی جگہ کام کر رہے تھے اس واقع کے بعد بلوچستان حکومت ، سندھ سرکار سمیت علائقے کے ایم این اے نے بڑے اعلان کئے لیکن نہ تو بلوچستان حکومت کی مالی مدد ان تک پہنچ سکی نہ ہی سردار کمال خان کی نوکری دینے والے وعدے پر عمل ہوا اس سلسلے میں سٹی پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے شہید محنت کشوں کے والد بھورو منگوانو نے بتایا کہ ہم انتہائی مشکل دور سے گذر رہے ہیں۔
دونوں مزدوری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے ان کے بعد ہم دو وقت کی روٹی بھی ب مشکل کھاتے ہیں ان کی والدہ نے بتایا کہ ہم بہت غریب اور لاچار ہیں حکومت کے اعلان ادھورے ہی رہ گئے پیسے نہ ہونے کے باعث چھوٹے بچے اسکول بھی نہیں جاپاتے انہوں نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے اپیل کی کہ اس دکھی گھرانے کی مالی امداد کی جائے۔