کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان میں گذشتہ دو ماہ کےدوران پولیو کے دو کیسز نے اس موذی مرض کے حوالے سے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ رواں سال جولائی میں قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہونےوالا پولیو کا کیس تقریبا ڈھائی سال کےدوران بلوچستان میں پولیو کا پہلا کیس تھا۔
اب حال ہی میں کوئٹہ کےنواحی علاقے میں ایک سال کے بچے گل محمد میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے گل محمد کو سات مرتبہ انسداد پولیو ویکسین پلائی گئی تھی،، تاہم قلعہ عبداللہ میں جس اٹھارہ ماہ کی بچی میں پولیو وائرس پایا گیا۔
اسے کبھی ویکسین نہیں پلائی گئی تھی۔ بلوچستان میں اگرچہ گذشتہ سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ تاہم 2012 میں چار اور 2011 میں پولیو کے رکارڈ 73 کیسز منظر عام پر آئے تھے۔ ان میں سے قلعہ عبداللہ میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 22 اور کوئٹہ میں 14 تھی۔
اب صوبے میں پولیو کے دو کیسز نے حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔چیف سیکرٹری کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پولیو کی روک تھام کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔