کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کے زرعی علاقوں میں یومیہ 20 گھنٹوں کی بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف زمینداروں نے کچلاک، لکپاس، قلات، مستونگ، منگچر اور نوشکی سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں قومی شاہراہوں پر بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کی اپیل پر دھرنے دیئے۔
زمینداروں کا کہنا ہے کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور کیسکو کی جانب سے مختلف فیڈز سے بجلی کی بندش کے سبب صوبے میں زراعت کا شعبہ بُری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ صوبائی حکومت نے بھی زمینداروں کے مطالبات کی حمایت کی ہے۔ صوبائی وزیر زراعت کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو صرف 7 فیصد بجلی دی جا رہی ہے جس سے زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
قومی شاہراوں پر زمینداروں کے دھرنے کی وجہ سے مختلف شہروں کو جانے والی چھوٹی بڑی ٹرانسپورٹ معطل ہونے کی وجہ سے مسافروں کو دوسری کسیکو حکام کا کہنا ہے زرعی صارفین کے ذمہ کمپنی کے 84 ارب روپے واجب ادا ہیں۔ بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث صوبے کے مختلف علاقوں میں 70 فیڈر بند کر دیئے گئے ہیں۔