چٹاگانگ (اصل میڈیا ڈیسک) مضبوط قلعے میں بنگلادیشی دفاع پاش پاش کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔
چٹاگانگ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم نے چند غلطیوں کے بعد کم بیک کرتے ہوئے اپنی گرفت مضبوط کی جس کے نتیجے میں فتح بھی حاصل ہوئی۔
پہلی اننگز میں ابتدائی وکٹیں جلد گنوانے کے باوجود لٹن داس اور مشفیق الرحیم کی طویل پارٹنر شپ سے بنگلادیش ٹیم حاوی ہوئی،اس کے برعکس اوپنرز کی جانب سے اچھے آغاز کے باوجود گرین کیپس خسارے کا شکار ہوئے، دوسری اننگز میں مہمان بولرز نے اچھا کم بیک کرتے ہوئے میزبان بیٹنگ لائن کو بڑا ٹوٹل حاصل نہیں کرنے دیا۔ مشکل کنڈیشنز میں ڈٹ جانے والے اوپنرز نے بنگلادیشی خوش فہمی دور کردی،دوسرا اور آخری ٹیسٹ ہفتے کو ڈھاکا کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں شروع ہوگا،اس سے قبل پاکستان کو کئی سوالوں کے جواب تلاش کرنا ہوں گے۔
پہلی اننگز میں مڈل آرڈر یکسر فلاپ ہوئی، اظہر علی ایک عرصے سے ٹیم پر بوجھ بنے ہوئے ہیں،بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی کے بعد ٹیسٹ میں بھی اچھی فارم میں نہیں، دوسری اننگز میں وہ ناٹ آؤٹ رہے مگر ایک کیچ بھی ڈراپ ہوا، فواد عالم اور محمد رضوان کا بیٹ بھی نہیں چلا، اسپنرز خاص طور پر نعمان علی متاثر نہیں کرپائے۔
پاکستان کا ٹیسٹ اسکواڈ گذشتہ روز چٹاگانگ سے ڈھاکا پہنچ گیا، جمعرات کی صبح ساڑھے10 بجے سے میرپور میں ٹریننگ کا آغاز ہوگا، کھلاڑی بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں صلاحیتیں نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے،پہلے میچ میں نظر آنے والے مسائل پر قابو پانے کی کوشش ہوگی،دوسری جانب مینجمنٹ کمبی نیشن میں تبدیلیوں کے امکانات پر غور کرے گی۔
رواں سال ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کامیاب بولر شاہین شاہ آفریدی ایک اور سنگ میل عبور کرنے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے،ابھی تک صرف 2 پاکستانی بولرز سال میں وکٹوں کی ففٹی مکمل کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں،عمران خان نے 1982میں 62اور وقار یونس نے 1993میں 55شکار کیے تھے،شاہین شاہ آفریدی نے ابھی تک 44وکٹیں لی ہیں، ففٹی کلب میں شامل ہونے کیلیے انھیں سال کے آخری ٹیسٹ میں مزید 6 شکار درکار ہیں۔
دوسری جانب انجری کے سبب پہلا میچ نہ کھیل پانے والے میزبان آل راؤنڈر شکیب الحسن فٹنس ٹیسٹ پاس کرکے بنگلادیشی اسکواڈ کا حصہ بن چکے،ٹی ٹوئنٹی میں سیریز میں انگلی زخمی کروا بیٹھنے والے پیسر تسکین احمد بھی فٹ ہوکر دستیاب ہیں، اوپننگ کے مسائل کو دیکھتے ہوئے محمد ناعم کو پہلی بار اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ ان کو ڈیبیو کا موقع مل سکتا ہے۔
یاد رہے کہ شیربنگلہ اسٹیڈیم میں 6 سال سے کوئی ٹیسٹ ڈرا نہیں ہوا، آخری7میں سے5میچز میزبان سائیڈ نے جیتے،اس وینیو پر دونوں میچز میں ناقابل شکست گرین کیپس اپنی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کیلیے کوشاں ہوں گے،دسمبر 2011 میں کھیلے جانے والے میچ میں گرین کیپس نے 7وکٹ سے کامیابی حاصل کی،مئی 2015میں ہونے والے دوسرے میچ میں مہمان ٹیم 328رنز سے سرخرو ہوئی تھی۔