لندن (جیوڈیسک) بنگلہ دیش میں ملک کے شمال مغربی ضلعے پبنا میں ہندوؤں کے مندر کے ایک ملازم کو چاقوؤں کے وار کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 60 سال سے زیادہ عمر کے نتیارنجن پانڈے پر جمعے کی صبح متعدد افراد نے حملہ کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں نتیارنجن موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔وہ ہندو عبادت گاہ میں گذشتہ 40 برس سے ملازم تھے۔ضلع پبنا کی پولیس کے سربراہ عالمگیر کبیر نے کہا کہ ’اس حملے کا کوئی عینی شاہد نہیں کیونکہ یہ علی الصبح ہوا۔‘اس سے قبل جمعرات کو ملک کے مغربی ضلعے جنیدہ میں 70 سالہ پنڈت آنندہ گوپال گنگلے کی لاش ایک مندر کے قریب سے ملی تھی۔ابھی تک کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
بنگلہ دیش میں رواں برس کے دوران اس قسم کے مختلف حملوں میں 40 افراد مارے جا چکے ہیں۔دریں اثناء بنگلہ دیش میں اسلامی شدت پسندوں کے خلاف شروع کی جانے والی کارروائی کے دوران پولیس نے نو سو افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے یہ مہم اقلیتوں اور سیکولر خیالات رکھنے والے شہریوں کے خلاف قاتلانہ حملوں کے بعد شروع کی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے وہ پرتشدد کارروائیوں میں مطلوب ہیں۔