ڈھاکا (جیوڈیسک) جنگی جرائم کے ٹریبونل نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سربراہ مطیع الرحمن نظامی کے خلاف ممکنہ طور پر سزائے موت سنائے جانے کا فیصلہ عین وقت پرموخر کر دیا۔
ذرائع کے مطابق جب تک مطیع الرحمن نظامی کی صحت کے بارے میں تفصیلی طبی رپورٹ سامنے نہیں آجاتی فیصلہ نہیں سنایا جائے گا، مطیع الرحمن پر نسل کشی، قتل، تشدد، زیادتی اور املاک کے نقصان سمیت جنگی جرائم کے سولہ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
تین رکنی ٹریبونل نے کہا کہ جب تک مطیع الرحمن نظامی کی صحت کے بارے میں تفصیلی طبی رپورٹ سامنے نہیں آجاتی فیصلہ نہیں سنایا جائے گا۔ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے اکہتر سالہ سربراہ علیل ہیں جس کے باعث انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔