بنگلادیشی خاتون سفارتکار آداب کے منافی سرگرمیوں میں ملوث تھیں،دفتر خارجہ

Bangladesh

Bangladesh

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے بنگلا دیشی ہائی کمیشن اسلام آباد میں تعینات خاتون سفارت کار کو ملک چھوڑنے کو کہا ہے۔

دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں بنگلا دیشی ہائی کمیشن میں تعینات خاتون سفارت کار پولیٹکل قونصلر اور ہیڈ آف چانسری ماشومی رحمان کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیاہے، تاہم انہیں ناپسندیدہ شخصیت قرار نہیں دیا گیا، ان پر سفارت کاری کے آداب کے منافی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

اس سے قبل ڈھاکا میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن کی سیکنڈ سیکریٹری فرینہ ارشد کو بنگلا دیش چھوڑنے کا کہا گیا تھا، ان پر دہشت گردوں کے ساتھ رابطوں کا الزام تھا، تاہم پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈھاکا میں فرینہ ارشد کو ن صرف مسلسل ہراساں کیا جا تا رہا بلکہ بنگلا دیشی میڈیا پر پاکستان مخالف مہم بھی شروع کرائی گئی۔

فرینہ ارشد کے خلاف الزامات اور پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پر پر دفتر خارجہ اسلام آباد میں دو بار بنگلا دیشی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا اور سخت احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ پاکستان کی طرف ہمیشہ بنگلا دیش کو 1974 ءکے مصالحتی سہہ فریقی معاہدے پر عمل درآمد کرنے کا زور دیا گیا ہے۔