اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہاؤسنگ اور تعمیراتی فنانسنگ بڑھانے کے لیے بینکوں کو لازمی اہداف دے دیے، اور حکومت کو رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق بینکوں پر لازم ہوگا کہ وہ دسمبر 2021 تک نجی شعبےکی مجموعی قرض گیری کا کم از کم 5 فیصد ہاؤسنگ شعبے کو فراہم کریں۔
مرکزی بینک کا اقدم حکومت پاکستان کے تعمیراتی شعبے کی ترقی کے مطابق ہے۔ بینکوں سے اہداف کے حصول کے لیے ٹھوس لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے جس میں سہ ماہی اہداف، مصنوعات کی تشکیل، میڈیا میں تشہیر، ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر اور عملے کی صلاحیت بڑھانا شامل ہے۔
بینکوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ستمبر 2020ء سے ماہانہ بنیاد پر ان اہداف کے مطابق منظوریوں اور رقوم کے اجراء کے اعدادوشمار سے مطلع کریں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق قرقی کے قانون کی مناسب طور پر منظوری اور اس کا مؤثر نفاذ، اراضی اور جائیداد کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن، ڈویلپرز اور بلڈرز کے موزوں معیارات کو یقینی بنانے کے حوالےسے بینکوں کی تشویش دور کرنے کے لیے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی (ریرا) کا قیام اور جائیداد کی منتقلی سے متعلقہ ٹرانزیکشن لاگت میں کمی سے ہاؤس فنانسنگ کو پذیرائی ملے گی۔