کراچی (جیوڈیسک) ملک بھر کے بینکوں سے جعلی کرنسی کی ترسیل کا انکشاف ہوا ہے، سٹیٹ بینک نے 30 شہروں میں نئے کرنسی نوٹ کی جانچ کیلئے نئی مشینیں نصب کرنا شروع کر دیں، ایف آئی اے نے جعلی کرنسی پھیلانے والے مافیا کے خلاف پہلے سے کی گئی تحقیقات پر کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ برسوں میں وفاقی حکومتوں کی ہدایت پر سٹیٹ بینک کی جانب سے متعدد بار مختلف مالیت کے کرنسی نوٹو ں کو تبدیل کیا جاتا رہا ہے جن میں پہلے کے مقابلے میں زیادہ محفوظ اور جدید سکیورٹی فیچرز شامل کیے جاتے رہے ہیں ، تاہم جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے دشمن ایجنسیوں نے نئے نوٹوں کی نقل بھی تیار کرنی شروع کردی ہے اور اس بار یہ کام اتنی مہارت سے کیا جا رہا ہے کہ بینکوں کی مشینیں بھی اصلی اور جعلی نوٹ کی پہچان میں دھو کہ کھا رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا ماضی میں بینکوں سے حاصل کردہ نقد رقم کو محفوظ سمجھاجاتا تھا تاہم حالیہ عرصے میں سٹیٹ بینک اور دیگر اداروں کو ایسی بے شمار اطلاعات موصول ہونے لگی ہیں کہ بینکوں سے حاصل کردہ نقد رقم میں بھی جعلی کرنسی نوٹ آنے لگے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سٹیٹ بینک نے اسی بنیاد پر ہنگامی اقدامات نافذ کرنے شروع کر دئیے ہیں، اسی سلسلے میں 30 اہم شہروں اور اضلاع میں جہاں سٹیٹ بینک پاکستان بینکنگ سروس کارپوریشن (بی سی ایس) کے مقامی دفاتر قائم ہیں وہاں اصل نوٹوں کی مکمل پہچان کے فیچرز کی حامل نئی مشینوں کی تنصیب کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
ان میں کراچی، لاہور ،راولپنڈی ،فیصل آباد ،اسلام آباد ،سیالکوٹ ،گوجرا نوالہ، ملتان ،حیدر آباد ،بہاولپور، کوئٹہ ،پشاور ،سکھر ،مظفر آباد ،ڈی آئی خان ،گجرات ، میر پور ،سرگودھا، رحیم یار خان ،جہلم،اٹک ، ایبٹ آباد ،شیخوپورہ ،اوکاڑہ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ ،چکوال ،سوات ،وہاڑی ، خانیوال اور کوٹلی شامل ہیں تاکہ ان تمام شہروں میں کرنسی نوٹوں کو ان مشینوں سے گزار کر دیگر سرکاری اور نجی بینکوں کو جاری کیا جائے اور نقصان کو کم کیا جاسکے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے وفاقی حکومت کی ہدایت پر ایف آئی اے حکام کو جعلی کرنسی نوٹ پھیلانے والے گروپوں کے خلاف کریک ڈائون کیلئے خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے ۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے شہریوں کو جعلی کرنسی سے بچانے کیلئے ‘‘نوٹ پہچانو’’ کے عنوان سے مختصر دورانیہ کی ٹیلی فلم بھی بنائی جا رہی ہے جسے پورے ملک میں ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا کے ذریعے نشرکیاجائے گا۔