اسلام آباد (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکس کے عہدیداروں سے ملاقات میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں نرم پڑنے کے باوجود تجارت میں رکاوٹیں حائل ہیں۔
وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ پابندیاں نرم پڑنے کے باوجود بینکس ایران کے ساتھ بینکاری روابط بڑھانے سے کترا رہے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ایران کے ساتھ تجارتی سودوں میں بین الاقوامی بینکس کی معاونت حاصل نہیں ہے۔
وزارت تجارت کے مطابق پابندیوں کے باعث پاک ایران تجارتی حجم 1 ارب ڈالر سے کم ہو کر 27 کروڑ ڈالر تک محدود ہو گیا تھا، پاکستان ایران کو آزادنہ تجارتی معاہدے کا مسودہ رواں ماہ بھیج چکا ہے جس پر ایران کے جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔