راوالپنڈی : راوالپنڈی میں انتہا پسند دہشت گردوں کے ہاتھوں امام بارگاہ شہیدان کربلا کو نذر آتش کرنا اور متولی امام بارگاہ اہلسنت بھائی امیر افضل کی شہادت ملک میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کو ہوا دینے کی سازش ہے کالعدم دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں بے گناہوں پر حملے پنجاب حکومت کے ایماء پر ہوئے موجودہ حکمران عوامی پرامن جد و جہد کو شر پسندوں کے ذریعے ناکام بنانے کی سازش کر رہی ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کیمرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے پریس کانفرنس سے خطاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے راوالپنڈی میں امام بارگاہ کو نذر آتش کرنے اور متولی امیر افضل کی شہادت کا ذمہ دار ڈی سی او راوالپنڈی کو ٹہراتے ہوئے اسے راوالپنڈی انتظامیہ اور دہشت گردوں کی ملی بھگت نتیجہ قرار دیا۔
سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کیخلاف افواج پاکستان کے آپریشن کے بعد دہشت گرہوں کی آپس کی لڑائیوں اور قتل و غارت گری کو ملک میں فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کو شش ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور اس سازش میں دہشت گردوں کے حامی حکمران شامل ہے تاکہ دہشت گرد مخالف طاقتوں کو کمزور کیا جاسکے لاہور میں گرفتار دہشت گرد گروہ کے انکشافات عوام کے سامنے ہیں جو ملک میں افرا تفری پھیلانے کے لئے تمام مکاتب فکر کو نشانہ بناتے رہے۔
ہم ان شر پسندوں کے مکروہ عزائم کو شیعہ سنی وحدت کیساتھ ناکام بنائیں گے انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ،پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کا احتجاجی دھرنا پارلیمنٹ ہاوُس کے سامنے جاری ہے حکمران ہماری سیاسی جدوجہد کو سبوتاژ کرنے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں محرم الحرام کے آمد سے قبل ایسے واقعات ایک سازش کا حصہ جس میں حکمرانوں کے منظور نظر انتظامیہ ملوث ہے راوالپنڈی کے انتظامیہ کے ہوتے ہوئے مسجد و امام بارگاہ اور قرآن پاک کو نذر آتش کرنا امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔