اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت اور طالبان کے درمیان رابطوں میں پیش رفت، کالعدم تحریک طالبان کے چھ قیدی رہا، بدلے میں دو ایف سی اہلکاروں کو بھی رہائی مل گئی۔ سرکاری زرائع کے مطابق حکومت اور طالبان کے مابین ہونے والے مذکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ حکومت نے محتلف کاروائیوں میں گرفتار کیے چھہ قیدیوں کو رہا کر دیا گیا جبکہ طالبان نے بلوچستان سے 12 مارچ سال 2012 کو اغو کیے دو ایف سی اہلکاروں کو رہا کر دیا۔
جن طالبان کو رہا کر دیا گیا ہے ان کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہے ان میں اسماعیل، سہیل، ایاز، آیا خان، پیرزادہ اور فرمان اللہ شامل ہے۔ رہائی ہونے والے افراد جنوبی وزیرستان پہنچ گئے جس کی خوشی میں کالعدم تحریک طالبان نے ہوائی فائرنگ کی اور ان کا استقبال کیا گیا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں طالبان کے ہونے والے اجلاس میں طالبان کے محتلف جیلوں میں قید ملکی اور غیر ملکی قیدیوں کی لسٹ کی بھی منظوری دے دی گء جس میں ٹوٹل 4752 قیدی ہیں جو کہ محتلف جیلوں میں قید ہیں۔ ان میں خیبر پختون خوا کے جیلوں میں 958 قیدی، سندھ 1191، پنجاب، 782، بلوچستان، 870، فاٹا 951 قیدی شامل ہیں،۔ ان قیدیوں میں گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل میں قید ممتاز قادری بھی شامل ہیں۔