بنوں: 13 ہزار جعلی آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن مسترد

IDPs

IDPs

پشاور (جیوڈیسک) پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیر ستان سے نقلِ مکانی کرنے والے افراد ضلع بنوں میں رجسٹریشن کے لیے قطاروں میں کھڑے ہیں، جبکہ نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے تقریباً 13 ہزار نقلی آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کو مسترد کر دیا ہے۔

فاٹا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (ایف ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل ارشد خان نے بتایا کہ نادرا نے اب تک 38 ہزار آئی ڈی پیز کی جانچ پڑتال کی ہے، جن میں صرف 25 ہزار کے اصل ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جانچ پڑتال کے عمل کے دوران 13 ہزار افراد کے نقلی ہونے کا پتہ چلا ہے۔ ایف ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ نادرا کی جانب سے جن متاثرہ خاندانوں کی تصدیق کی گئی، صرف انہیں ہی ریلیف اور گرانٹ دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی موبائل کمپنی کے 17 ہزار رجسٹرڈ سم کارڈز آئی ڈی پیز میں تقسیم کیے گئے ہیں اور پانچ ہزار ایسے خاندان جن کے اصل ہونے کی تصدیق ہوئی ہے وہ مالی امداد اور ریلیف حاصل کرنے کے لیے ہل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرین کو سم کارڈز کے زریعے بھی مالی طور پر ریلف کا عمل 8 جولائی سے شروع کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی خاندان کہ ایک سے زائد سم کارڈ فراہم نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک 330 ملین روپے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ ایف ڈی ایم اے کے مطابق آپریشن ضربِ عضب کے بعد سے اب تک بنوں میں سادگی چیک پوائنٹ سمیت صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں قائم مراکز پر 53 ہزار آٹھ سو انیس خاندانوں کی رجسٹریشن ہوچکی ہے۔

حکام کے مطابق شمالی وزیرستان سے نقلِ مکانی کرنے والے افراد میں سے ایک لاکھ کے قریب افراد سرحد پار افغانستان منتقل ہوچکے ہیں۔ افغان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ان افراد کو تحفظ فراہم کررہا ہے۔

متاثرہ افراد کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد تمام ڈیٹا نادرا کو فراہم کیا جائے گا جس کے بعد وہ ان افراد کی جانچ پڑتال کرے گا اور اس عمل کے بعد حکومت کی جانب سے ان بے گھر افراد کو مالی اور دیگر امداد کی فراہمی کی جائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ شمالی وزیر ستان کے علاقوں میر علی اور میران شاہ میں جب سے فورسز نے زمینی کارروائی کا آغاز کیا ہے وہاں سے لوگوں کے انخلاء کا عمل اب روک گیا ہے۔

ایف ڈ ی ایم اے نے پشاور اور بنوں کے علاقوں میں مزید اضافہ رجسٹریشن کے مراکز بھی قائم کیے ہیں۔ وفاقی حکومت نے متاثرین کے لیے ابتدائی طور پر 12 ہزار روپے مہینے کے روش کی خریداری کرنے کے لیے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔