اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بنوں جیل حملہ کیس کے مجرم کی پھانسی کیخلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ کا جواب آنے تک سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس نور الحق قریشی نے مجرم طاہر کے والد میر شاہ خان کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا 24 فروری 2014 کو لاپتہ ہوا ۔ تین ستمبر کو معلوم ہوا کہ فوجی عدالت نے بنوں جیل حملہ کیس میں طاہر کو سزائے موت سنائی ہے۔ سزا سے قبل الزامات بتائے گئے ناں ہی دفاع کا موقع دیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ میرے موکل کو ٹرائل کورٹ کے فیصلے کی نقل بھی نہیں دی جا رہی، وہ فوجی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنا چاہتے ہیں۔ اپیل کے فیصلے تک سزائے موت پر عملدرآمد روکا جائے اور ٹرائل کورٹ کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالتی حکم کے باوجود وزارت داخلہ نے کیس میں اپنا جواب جمع نہیں کرایا ، عدالت نے وزارت داخلہ کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے یکم اکتوبر تک سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا۔