بنوں (جیوڈیسک) کمشنر بنوں نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی ہے کہ 10 اگست تک شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین سے سرکاری اسکولوں کو خالی کرالیا جائے۔
شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع ہوا تویہاں کے مکین نقل مکانی کر کے بنوں آگئے جہاں انہوں نے گرمیوں کی چھٹیوں کی وجہ سے خالی پڑے ہوئے اسکولوں میں رہائش اختیار کرلی۔
اور اب جب کہ عید کے فوراً بعد اسکولوں کی چھٹیاں ختم ہونے کو ہیں تو ان متاثرین کے سروں پر ایک بار پھربے گھر ہونے کی تلوارل ٹک گئی ہے۔ محکمہ ایجوکیشن بنوں کےمردانہ اسکولوں کے اعلی آفیسر کے مطابق اس وقت بنوں میں 6 سو چھ پرائمری۔
68 مڈل ، 74 ہائی جبکہ گیارہ ہائر سیکنڈری اسکول موجود ہیں جن میں باالترتیب 4 سو چھ پرائمری ،50 مڈل ، 60 ہائی اور تمام 11 ہائر سیکنڈری اسکولوں میں متاثرین شمالی وزیرستان کی آباد کاری کے لئے ٹینٹ لگانے کی جگہ موجود ہے لیکن اگران متاثرین کویہاں سے بھی نکالا جاتا ہے۔
تووہ ایک بارپھررہائش کے حوالے سے ایک بڑی مشکل سے دوچار ہوجائیں گے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ان کا یہ مسئلہ حل نہ کیا تووہ اس کے خلاف ایسا احتجاج کرینگے کہ اس کا سنبھالنا کسی کے بس میں نہ ہو گا۔
کمشنر بنوں کے احکامات نے متاثرین کو ایک مرتبہ پھر پریشانی میں مبتلا کر دیا، عید کے بعد اسکول کھولنے کے بعد ان متاثرین کی آباد کاری انہی اسکولوں میں ٹینٹ لگا کر کیا جا سکتاہے۔