بنوں (جیوڈیسک) بنوں میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے میں دھماکے سے 20 اہلکار شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ بارودی مواد ایف سی کی جانب سے کرائے پر لی گئی پرائیوٹ گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بنوں سے ہر ہفتے اور اتوار کو فورسز کے قافلے اہلکاروں کی تعیناتی اور سامان کی ترسیل کے لیے شمالی وزیرستان جاتے ہیں۔ یہ عمل روڈ آپریشنل ڈیپلائے منٹ کہلاتا ہے اور اس مقصد کے لیے پرائیوٹ گاڑیاں بھی کرائے پر لی جاتی ہیں۔
اتوار کی صبح بھی فورسز کا قافلہ بنوں کینٹ سے میران شاہ روانہ ہوا۔ قافلہ ابھی کینٹ کی حدود میں ہی تھا کہ 8 بجکر 45 منٹ پر رزمک گیٹ پر قافلے میں شامل ایک پرائیوٹ گاڑی میں دھماکا ہوگیا۔ دھماکا اتنا زور دار تھا کہ پورے بنوں میں اس کی آواز سنی گئی۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جس گاڑی میں بارودی مواد نصب کیا گیا اس میں ایف سی کے اہل کار سوار تھے۔
لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر کمبائنڈ ملٹری اسپتال بنوں منتقل کیا گیا۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور کسی کو دھماکے کے مقام کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق اس بارے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں کہ پرائیوٹ گاڑی کس کے ذریعے اور کس سے کرائے پر لی گئی تھی۔