بارسلونا (جیوڈیسک) سپین کے شہر بارسلونا میں دہشت گردوں نے سٹی سینٹر کے نزدیک راہ گیروں پر وین چڑھا دی جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق واقعے میں زخمی ہونے والوں میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بارسلونا میں وین حملے کے بعد پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی جن میں 5 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے جب کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں نے خودکش جیکٹس پہن رکھی تھیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق پولیس نے جب حملہ آور کو روکا تو اس نے فائرنگ کردی جس کے بعد پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک ملزم مارا گیا جب کہ 2 کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونےو الے دہشت گردوں کے مراکشی اور ہسپانوی ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا تاہم ڈرائیور تاحال مفرور ہے۔
پولیس چیف کا کہنا ہے کہ ایک گرفتار مشتبہ حملہ آور دریس اوکابر مراکش کا شہری ہے جب کہ دوسرے ملزم کا تعلق مراکش کی سرحد سے متصل ہسپانوی خودمختار شہر منیلا سے ہے۔
پولیس کے مطابق وین حملے کا دھماکے سے ممکنہ تعلق کی تحقیقات بھی کررہے ہیں۔
واقعے کے بعد سٹی سینٹر کے قریب میٹرو اور ٹرین اسٹیشن بند کردیے گئے ہیں اور لوگوں کو واقعے کی جگہ سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بارسلونا میں حملے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جب کہ اسپین کے وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد دینے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہےکہ ٹرک کے ذریعے لوگوں کو کچلنے کی ذمہ دار شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔