لندن (جیوڈیسک) ایم کو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے بھلے اس حکومت کے خاتمے کے بعد ہی کم از کم دو سال کیلئے ٹیکنوکریٹس کی حکومت تشکیل دی جائے جو بے رحم احتساب کرے۔
موجودہ سیاسی بحران ہے کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ سیاسی رہنماوٴں کے ایک دوسرے سے مشورے اور ملاقاتیں جاری ہیں، گورنر پنجاب کے ساتھ ملاقات میں الطاف حسین نے ایک نئی بات کرکے سب کو چونکا دیا۔
الطاف حسین نے حکومت کے خاتمے کے بعد کم از کم دو سال کیلئے ٹیکنوکریٹس کی حکومت تشکیل دینے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔ایم کیو ایم کے قائد نے مزیدکہا کہ وزیراعظم کو اپنی مدت پوری کرنے کا حق ہے ،دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
گورنر پنجاب نے دھرنے ختم کرانے کیلئے کردار ادا کرنے کی درخواست کی،الطاف حسین کا کہنا تھا کہ کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر مسئلہ حل کیا جائے۔
اس موقع پر الطاف حسین نے سوال کیا کہ دھرنے والے اب تک ایک ارب سے زائد رقم خرچ کر چکے یہ پیسے کہاں سے آ رہے ہیں؟ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ موجودہ اسٹیٹس کو کے خاتمے کا حل یہ ہے کہ ایماندار فوجیوں کو آگے آنا چاہیئے جو اسٹیٹس کو ختم کر دیں۔ اس بات پر ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بنتا ہے تو بن جائے۔