حلب (جیوڈیسک) شام کی سرکاری فوج نے ملک کے دوسرے بڑے شہر حلب کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب سرکاری ٹی وی کے مطابق مشرقی حلب سے باغیوں اور محصور شہریوں کا آخری قافلہ بھی شہر سے باہر روانہ ہو گیا ہے.
عراقی فوج کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حلب میں اب مکمل طور پر امن وامان کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔
درایں اثناء شام کے لیے اقوام متحدہ کے امن مندوب اسٹیفن دی میستورا نے خبردار کیا ہے کہ اگر شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان امن تصفیہ نہیں ہوتا تو ادلب شہر دوسرا حلب ثابت ہوگا۔
دی میستورا کا کہنا تھا کہ شام کے 15 دیہات اب بھی محاصرے میں ہیں۔ محصورین تک امداد پہنچانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ آج کا دن حلب سے شہریوں اور حکومت مخالف جنگجوؤں کے انخلاء کا فیصلہ کن دن دن ہے۔
عراق کے سرکاری ٹی وی پرنشر ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرقی حلب سے شہریوں اور جنگجوؤں کا آخری قافلہ بھی ادلب روانہ ہوگیا ہے۔
شامی فوج کی طرف سے پورے حلب پرکنٹرول کے دعوے پرمبنی یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب مشرقی حلب سے انخلاء کے معاہدے کے تحت باغیوں کا آخری قافلہ بھی شہر سے باہر نکل گیا ہے۔
حال ہی میں روس،ایران اور ترکی نے حلب میں محصور شہریوں اور باغیوں کو محفوظ راستہ دینے کے ایک معاہدے سے اتفاق کیا تھا۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کے مطابق مشرقی حلب سے 34 ہزار افراد کو نکالا گیا ہے۔