واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسد رجیم نے شامی قوم کے خلاف دوبارہ کیمیائی حملے کی حماقت کی تو ہم فوری حرکت میں آئیں گے اور اس کا فورا اور ’مُناسب‘ جواب دیا جائے گا۔
امریکا کی طرف سے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب دوسری جانب اسد رجیم، روس اور ایران مل کر شام کے شہر ادلب پر فوج کشی کی تیاری کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ ، امریکا اور عالمی برادری بار بار ادلب پر چڑھائی کے سنگین نتائج پر انتباہ کر چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ادلب پر حملہ کیا گیا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
وائیٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان سارہ سینڈرز نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ شام میں کیمیائی حملے کے جواب سے متعلق ہمارا موقف واضح اور دو ٹوک ہے۔ اگر بشارالاسد نے کیمیائی حملے کا دوبارہ ارتکاب کیا تو امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس کا فورا اور مناسب طریقے سے جواب دے گا۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نے اسد رجیم اور اس کے حلیف ممالک روس اور ایران کو خبر دار کیا تھا کہ ادلب پربے مقصد فوج کشی سے گریز کریں ورنہ لاکھوں بے گناہ عام شہری مارے جا سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھا کہ اگر ادلب پرحملہ کیا جاتا ہے تو یہ ایران اور روس کی سنگین انسانی غلطی ہوگی اور اس کے بھیانک نتائج کے ذمہ دار بھی وہی ممالک ہوں گے۔ اگر ادلب میں فوجی کارروائی کی اجازت دی جاتی ہے تو لاکھوں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ مارے جا سکتے ہیں۔