واشنگٹن (جیوڈیسک) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شام کے صدر بشارالاسد کی طرف سے جیل میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے شواہد اور صیدانیا جیل میں قیدیوں کے قتل عام سے انکار کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صدر اسد تمام عقوبت خانوں کے دروازے کھول دیں تاکہ وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے یہ مطالبہ صدر اسد کے اس بیان کے رد عمل میں سامنے آیا ہے جس میں بشارالاسد نے ایمنسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک حالیہ رپورٹ کو من گھڑت قرار دیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پانچ سال کے دوران شامی فوج نے دمشق کے قریب صیدانیا جیل میں 13 ہزار قیدیوں کو پھانسی دی تھی۔
عالمی ادارے نے صدر بشارالاسد پر زور دیا ہے کہ اگر وہ جیلوں میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے واقعات سے انکاری ہیں تو وہ تمام عقوبت خانوں کو کھول کیوں نہیں دیتے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کو زندانوں میں ڈالے گئے افراد تک رسائی کیوں نہیں دیتے۔ وہ جیلوں میں فوج کی کارروائیوں کو چھپاتے کیوں ہیں۔
تنظیم کے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقا کے امورکے ڈائریکٹر فلیپ لوتھر کا کہنا ہے کہ اگربشارالاسد کو کوئی خوف نہیں اور وہ جیلوں کے بارے میں کچھ چھپا نہیں رہے ہیں تو انہیں صیدانیا اور دیگر تمام سرکاری عقوبت خانوں کے دروازے عالمی مبصرین کے لیے کھول دینے چاہئیں۔