کراچی (جیوڈیسک) بینک سے قرضے لینا اور قرض واپس کرنا مہنگا ہوگیا۔ سٹیٹ بنک کی اگلے دو ماہ کے لئے اعلان کردہ مانیٹری پالیسی میں بنیادی شرح سود پچاس بیسیز پوائنٹس بڑھا دی گئی۔ قومی بچت سرٹیفیکٹس کی شرح منافع بڑھ جائے گی۔ بینکوں کی بھی چاندی ہو گئی۔
مرکزی بینک کے فیصلے کے بعد ڈسکاؤنٹ ریٹ گیارہ ماہ کے بعد ایک بار پھر دوہرے اعداد میں داخل ہو گیا۔ سٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کے لئے شرح سود دس فیصد کر دی ہے۔ گزشتہ پالیسی اعلان میں بھی بنیادی شرح سود میں پچاس بیسیز پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا۔
شرح سود میں اضافے کی ایک بڑی وجہ مہنگائی کا بڑھنا ہے۔ بجلی کی قیمت میں اضافے سے مہنگائی کی شرح مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ افراط زر کی شرح جو گزشتہ مالی سال کے اختتام پر چھ فیصد سے کم ہوگئی تھی اب دس فیصد کے قریب ہے۔