لاہور (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ خواجہ حارث نے احتساب عدالت سے دستبرداری کی درخواست دائر کر دی، دوسرے وکیل کی بھی ایسی ہی اطلاعات آ رہی ہیں۔ کڑی شرائط میں کوئی بھی وکیل مقدمہ لڑنے کو تیار نہیں، بنیادی حقوق سلب کیے جانا انصاف کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے وکیل خواجہ حارث نے احتساب عدالت سے دستبرداری کی درخواست دائر کر دی ہے۔ اس طرح کی اطلاعات امجد پرویز ایڈووکیٹ کی طرف سے بھی آرہی ہیں۔ سپریم کورٹ کی طرف سے چھٹیوں میں بھی سماعت جاری رکھنے کے احکامات آئے ہیں۔ ہمارے وکلا نے اس کی مخالفت کی تو احتساب عدالت کی طرف سے نیا وکیل کرنے کا کہا گیا ہے۔ کڑی شرائط میں کوئی بھی وکیل مقدمہ لڑنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ میں وکیل سے بھی محروم ہو گیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریفرنس میں تاخیر کی ساری ذمہ داری استغاثہ پر ہے۔ میرے وکلا کی طرف سے کبھی کوئی تاخیر نہیں ہوئی۔ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم ہاؤس سے نکال دیا گیا، بات نہ بنی تو ضمنی ریفرنس لائے گئے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن سے عین قبل فیصلہ کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔ حق دفاع سے محروم کر کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ہے۔ دوبار ملک کے آئین توڑنے والے کی بلائیں لی جا رہی ہیں۔ میرے بارے میں فیصلہ کرنا ضروری ہے یا مجبوری، جو بھی ہے، کر دیجئے۔