بصرہ (جیوڈیسک) عراق کے شہر بصرہ کے ایک اسٹوریج ہاؤس سے انتہائی حساس تابکاری مواد چوری کرلیا گیا ہے۔ عراقی حکومت نے خدشہ ظاہر کیا ہے تابکاری مواد داعش کے ہاتھ لگا تو بم کی تیاری میں کام آسکتا ہے۔
عراق کے جنوبی شہر بصرہ کے ایک اسٹوریج ہاوس سے حساس نوعیت کا تابکاری مواد چوری کرلیا گیا ۔ یہ انکشاف عراق کے محکمہ ماحولیات کے دستاویز سے سامنے آیا۔ جس کے مطابق بصرہ میں موجود امریکی آئل فیلڈ کمپنی کے اسٹوریج ہاوس سے انتہائی خطرناک نوعیت کا تابکاری مواد غائب پایا گیا ۔
عراقی حکام نے اس کی اطلاع ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو کردی تھی لیکن تابکاری مواد تلاش کرنے میں مدد طلب نہیں کی ۔ اب عراقی حکومت نے خدشہ ظاہر کیا ہے یہ تابکاری مواد داعش یا کسی اور شدت پسند تنظیم کے ہاتھ لگا تو بم کی تیاری میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب امریکا کے محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا ہے ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ تابکاری مادہ داعش یا کسی اور دہشت گرد گروپ کے ہاتھ لگا ہو ۔مارک ٹونر کے مطابق امریکا نہایت سنجیدگی سے اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔
یہ تابکاری مادہ ترک کمپنی کی ملکیت ہے اور تیل کی تلاش میں استعمال کیا جاتا ہے، بصرہ کے اسٹوریج ہاوس سے گذشتہ برس نومبر میں غائب ہونے والا تابکاری مادہ لیپ ٹاپ جتنا بڑا ہے۔