ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ان کا ملک شمالی عراق کے بعشیقہ کیمپ سے اپنی فوجیں واپس نہیں بلائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ عراق میں ترک فوج کی مداخلت کا مقصد دہشت گردوں کی سرکوبی ہے۔ موصل کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے لیے بین الاقوامی برادری کو تعاون کرنا ہوگا اگرعالمی برادری کی طرف سے تعاون نہ کیا گیا ترکی کے پاس متبادل ذرائع موجود ہیں۔
خبرکے مطابق صدر طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی اپنے اتحادی ممالک سے آئندہ چند روز میں موصل کو دہشت گردوں سے چھڑانے کے لیے جنگ میں شمولیت کی دعوت دے گا۔ اگر اتحادی ممالک نے مدد نہ کی تو ترکی کے پاس متبادل ذرائع موجود ہیں تاہم انہوں نے متبادل اقدامات کی تفصیل نہیں بتائی۔
خیال رہے کہ عراق کے شہر موصل پر داعش کا قبضہ چھڑانے کےلیے ایک طرف ترک فوج پرتول رہی ہے اور دوسری جانب عراقی فوج امریکی معاونت سے اس شہر میں آپریشن کے لیے تیار ہے۔
توقع ہے کہ عراقی دستے اسی ماہ موصل کی طرف پیش قدمی شروع کریں گی۔ البتہ اس کے باوجود ترکی اور عراق کے درمیان موصل آپریشن کے حوالے سے شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔