لاہور (جیوڈیسک) انضمام الحق نے کہا ہے کہ بیٹنگ کوچ کیلیے کوئی درخواست دی نہ ایسا کوئی ارادہ ہے، بورڈ نے رابطہ کیا تو خدمات حاضر ہونگی۔ ورلڈکپ میں زیادہ وقت نہیں، غیر ضروری تجربات سے گریز کیا جائے، ہرٹورنامنٹ کے بعد کرکٹرز کی غلطیاں سدھارنے کے بجائے اکھاڑ پچھاڑ شروع کر دینا درست نہیں۔ تفصیلات کے مطابق باغ جناح لاہور میں ایک نمائشی میچ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا ہے کہ پی سی بی نے قومی ٹیم کیلیے کوچز کی تلاش کا اچھا طریقہ کار نکالا ہے، تاہم میں نے ابھی تک بیٹنگ کوچ کیلیے کوئی درخواست جمع نہیں کروائی اور نہ ہی ایسا ارادہ ہے، پہلے بھی بورڈ نے میری خدمات کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے کیمپ کے دوران بلایا تو کرکٹرز کو ٹپس دینے کیلیے آ گیا تھا،ابھی تک کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، بلائیں گے تو اپنے پلیئرز کی رہنمائی کروں گا۔
انھوں نے کہا کہ ہر ٹورنامنٹ کے بعد اسکواڈ میں بڑی تبدیلیا ں کرنا شروع کر دی جاتی ہیں جوکہ مناسب بات نہیں، کرکٹرز کی غلطیوں کو سدھارنے کے بجائے کوچ، کپتان، کھلاڑیوں سب کو بدل دینے کی روش درست نہیں، ٹوئنٹی 20 کیلیے کسی جونیئر کھلاڑی کو کپتان بنایا جاسکتا ہے مگر سینئر ٹیم کیلیے مصباح الحق بہترین آپشن ہیں، انھیں ورلڈ کپ تک کپتان برقراررکھنا چاہیے، انضمام نے کہا کہ میگا ایونٹ کی مہم کیلیے وقاریونس بطور کوچ بہترین انتخاب ثابت ہونگے، سابق پیسر نے اپنے گذشتہ دور میں قومی ٹیم کو کافی سنبھالا اور کارکردگی میں حیرت انگیز بہتری آئی تھی، اگر ان کو ہیڈ کوچ برقرار رکھا جاتا تو آج ہماری رینکنگ اور کارکردگی خاصی بہتر ہوتی، اس بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ موجودہ صورتحال میں وقاریونس بہترین کوچ ثابت ہونگے۔ورلڈ کپ کیلیے ابھی سے ممکنہ اسکواڈ تشکیل دے کر پلیئرز کو تسلسل کے ساتھ مواقع دیے جائیں تو اچھی کارکردگی کی توقع کی جا سکتی ہے۔