کراچی (جیوڈیسک) تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے یکم مارچ کو اعلان کردہ ایک ماہ کی جنگ اور پھر اس میں دس دن کی توسیع جمعرات کو ختم ہو چکی ہے جہاں جنگ کے مزید قیام کے حوالے سے تاحال معاملہ ابہام کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان کی جانب سے مذکارات کے لیے نامزد کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے جمعہ کو طالبان شوریٰ سے دوبارہ رابطہ کر کے انہیں جنگ بندی میں توسیع کا مشورہ دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق باوسوخ ذرائع نے بتایا کہ مولانا سمیع الحق نے طالبان شوریٰ میں جنگ بندی میں توسیع پر اختلافات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سیز فائر میں توسیع کا مشورہ دیا۔ جمعیت علمائے اسلام(س) کے سربراہ نے طالبان شوریٰ کو یقین دلایا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے حکومت سے بات چیت کریں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے طالبان قیادت کا اجلاس ہوا جہاں ذرائع کے مطابق زیادہ تر کمانڈرز نے جنگ بندی کے خاتمے اور دوبارہ کارروائیاں شروع کرنے پر زور دیا۔
تاہم طالبان شوریٰ کا ایک گروہ اس بات متفق نہ تھا جہاں ان کا خیال ہے کہ حکومت کو مزید ایک موقع دیتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع کی جائے۔ آج طالبان قیادت ایک بار پھر ملاقات کرے گی جس میں حکومت سے مذاکرات میں پیشرفت کے حوالے سے غور کیا جائے گا اور اسی بنیاد پر جنگ بندی میں توسیع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے جذبہ خیرسگالی کے طور پر 19 طالبان کی رہائی کے اعلان کے بعد طالبان نے دس روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران سبی میں ٹرین اور اسلام آباد کی سبزی منڈی میں دھماکے بھی ہوئے لیکن طالبان کی جانب سے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ وہ ایسے حملوں کو حرام تصور کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ معصوم لوگوں پر حملہ غیر اسلامی ہے اور جنگ بندی میں ایک مرتبہ پھر توسیع کا اشارہ دیا تھا۔