ڈسکہ : پاکستان کا ادبی افق ان دنوں کمال احمد رضوی، انتظار حسین, فاطمہ ثریا بجیا اور نسرین انجم بھٹی جیسے تابندہ ستاروں کی یکے بعد دیگرے ناگہانی اموات کے صدمے سے دوچار هے اور بلاشبہ یہ اموات عظیم ادبی سانحہ ہیں ان خیالات کا اظہار سعودی عرب سے تشریف لانیوالے معروف شاعر اور بزمِ ریاض کے ناظم الامور وقار نسیم وامق نے ڈسکہ میں بزم ریاض پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس میں کیا۔
تقریب کی صدارت معروف صنعتکار اور بزم ریاض پاکستان کے روحِ رواں ریحان اکرم نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی وقار نسیم وامق تھے، تقریب میں چیئرمین صوبی گروپ محمد اکرم مغل، ڈسکہ بار ایسوسی ایشن کے نمائندگان، مقامی صحافیوں اور نمایاں سماجی و ادبی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔
تقریب کی ابتداء تلاوت کلامِ پاک سے حافظ اویس علی نے جبکہ نظامت کے فرائض فیضان اکرم نے سرانجام دئیے وقار نسیم وامق نے اپنے خطاب میں فاطمہ ثریا بجیا، کمال رضوی، نسرین انجم بھٹی اور انتظار حسین کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تخلیقات ہمارا ادبی اثاثہ ہیں اور ان کے ادبی نقوش ہمارے لئے مشعلِ راہ ہیں۔
ریحان اکرم نے اس موقع پر بزمِ ریاض کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ علم و ادب کے فروغ کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے اور اس سلسلے میں ملک کے طول و عرض میں بزم کے زیراہتمام علم و ادب کی شمع جلائے رکهیں گے۔
آخر میں بزم کے رکن شیراز علی نے مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے دعاء کروائی۔