اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان انجینئرنگ کونسل نے لاہور میں سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کی عمارت گرنے کی ذمہ داری پنجاب حکومت کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، ڈیزائن اور معیار کی منظوری دینے والی کمپنیوں اور عمارت تعمیر کرنیوالے کنٹریکٹرز پر عائد کر دی ۔
تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ عمارت میں انتہائی ناقص میٹریل، بجری کی جگہ بڑے پتھروں کا استعمال اورمنظور شدہ ڈیزائن کے بغیر تعمیرات کی گئیں ۔
روزنامہ دنیا کو موصول انکوائری رپورٹ کے مطابق پی ای سی نے بلڈنگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سندر انڈسٹریل اسٹیٹ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ تباہ ہونیوالی عمارت کی پہلی دومنزلیں 2012 میں، تیسری جون 2015 اور چوتھی اکتوبر 2015 میں تعمیر کی گئی۔ عمارت کی تعمیر کی اجازت پنجاب حکومت کے بلڈنگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سندرانڈسٹریل اسٹیٹ نے دی ۔
ابتدائی دو منزلوں کے سٹرکچر کی مضبوطی کا سر ٹیفکیٹ طاہر ایسوسی ایٹس جبکہ تیسری اور چوتھی منزل کے سٹرکچر کی مضبوطی کا سر ٹیفکیٹ وی آئی پی ایسوسی ایٹس نے جاری کیا۔ بلڈنگ سٹرکچر تیسری اورچوتھی منزل کیلئے موزوں نہیں تھا۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل نے پنجاب اور وفاقی حکومت کو مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کیلئے 9 سفارشات پیش کر دیں جس کے مطابق کوالیفائیڈ اور رجسٹرڈ انجینئر ز کی منظوری اور منظورشدہ ڈیزائن کے بعد ہی کثیرمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دی جائے ۔ دوران تعمیر انجینئرزسے مسلسل مانیٹرنگ کر ائی جائے ۔ کونسل کی طرف سے اکتیس صفحات پر مشتمل یہ تحقیقاتی رپورٹ متعلقہ حکام کو بھجوا دی گئی ہے ۔