لاہور (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ جو لوگ کشکول توڑنے کی بات کرتے تھے اب وہ آئی ایم کے سامنے پیالہ نہیں دیگ لے کر جاتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک کا آئین قرآن وسنہ کے تابع ہے اور یہاں اس کے خلاف کوئی قانون بن نہیں سکتا، اس لئے قرآن اور آئین کے درمیان مقابلے کی بات درست نہیں اور نہ ہی اس قسم کی بحث کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں کہ ایک ہی وقت میں ڈرون حملے بھی ہوں اور مذاکرات بھی، طالبان کےساتھ مذاکرات خوش آیند ہیں لیکن مذاکرات میں اصل قیادت نظر نہیں آرہی۔ اس کے باوجود بھی وہ دعا گو ہیں کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آئین توڑنے والے کو غدار کے بجائے آئین شکن کہا جائے تو بہتر ہے، آرمی چیف کو غدار قرار دینے کے خطرناک نتائج نکلیں گے کیونکہ ملک کا دفاع کرنے والے پاک فوج کے جوان کو یہ کہا جائے کہ اس کا سربراہ غدار ہے تو اس کا مورال کس قدر گر جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن میں رہ کر کشکول توڑنے کی باتیں کرنے والوں کی اصلیت بھی سب کے سامنے آگئی ہے اور اب وہ آئی ایم ایف کے سامنے پیالہ نہیں دیگ لے کر جاتے ہیں۔