بیروت (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان کے مستعفی وزیر اعظم سعد حریری نے کہا کہ بیروت کے وسط میں جاری تنازعات ، جلاو گھیراو، اور تخریب کاری کی کارروائیوں کا منظر ایک پاگل ، مشکوک اور ناقابل قبول منظر ہے جس سے شہری امن کو خطرہ ہے اور اس کے انتہائی سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم بیروت کو ملک کا امن تباہ کرنے کے لیے سیاسی اکھاڑا نہیں بننے دیں گے۔
حریری نے ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ بیروت کو لبنان کے شہریوں کی پرامن تحریک کو تشدد میں جھونکنے اور اجرتی سیاسی گماشتوں کا اکھاڑا بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ہم کسی کو بھی تباہی اور بربادی کے لیے بیروت کو استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجی اور سیکیورٹی فورسز سے دارالحکومت کی حفاظت کی اپیل کی گئی ہے تاکہ بیروت کو تخریب کار عناصر کا اکھاڑا بنانے کی سازشیں ناکام بنائی جاسکیں۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم’ریڈ کراس’ کی رپورٹ کے مطابق بیروت میں گذشتہ کئی ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں میں اب تک 100 سے زاید افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 40 سے زاید مظاہرین کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ 60 افراد کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔ وزیراعظم نے بیروت میں احتجاج کرنے والے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج کو پرامن رکھیں اور احتجاج کا حق استعمال کرنے کے بعد پرامن طور پرمنتشر ہوجائیں۔
لبنان کی داخلی سیکیورٹی فورسزنے ریاض الصلح کے مقام پر مظاہرین کے خیمے نذرآتش کرنے سے متعلق میڈیا میں آنے والی خبروں کو مسترد کردیا ہے۔ فورسز کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے خیمے نذرآتش کرنےمیں سیکیورٹی فورسزکا کوئی کردار نہیں ہے۔
مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز پر پارلیمنٹ کے آس پاس میں ربڑ کی گولیوں سے فائرنگ کا الزام عائد کیا۔ اس کے جواب میں انہوں نے سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔