بیروت میں مظاہرین اور پولیس میں تصادم،84 افراد زخمی

Protesters

Protesters

بیروت (اصل میڈیا ڈیسک) لبنانی ریڈ کراس نے بتایا ہے کہ بُدھ کے روز بیروت میں مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم میں کم سے کم84 افراد زخمی ہوئے۔

ریڈ کراس نے زخمیوں کی حتمی تعداد جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 زخمیوں کو لبنان کے دارالحکومت کے مرکز سے منتقل کیا گیا ، جبکہ 3 زخمیوں کو جیمیزہ کے علاقے سے منتقل کیا گیا۔ 71 زخمیوں کا جائے وقوعہ پرطبی امداد فراہم کی گئی۔

بُدھ کی شام بیروت بندرگاہ دھماکے کی پہلی برسی کے موقع پر ایک بڑے مظاہرے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ایک سال قبل بیروت بندرگاہ کے ایک گودام میں ہونے والے خوفناک دھماکوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور 6500 زخمی ہوگئے تھے۔

بدھ کے روز ہونے والے مظاہرے کے دوران مظاہرین نے بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں کی وجوہات کے بارے میں حقیقت سامنے لانےاور اس کے ذمہ داروں کو قصور وار ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔ اس مظاہرے میں کسی خاص جماعت کے پرچم دکھائی نہیں دیئے۔

مظاہرے کے دوران تباہ کن دھماکے کے وقت ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

بیروت کی بندرگاہ کے آس پاس مظاہرین اور فوج کے درمیان جھڑپیں اور بھگدڑ مچ گئی۔ شہر بیروت میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے مظاہرین اور سیکورٹی کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مظاہرین نے پارلیمنٹ کے داخلی دروازے پر پتھراؤ کیا اور مرکزی گیٹ کو پار کرنے کی کوشش کی۔ سیکیورٹی فورسز نے پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

لبنانی سیکیورٹی فورسز نے پارلیمنٹ کے اطراف میں مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں چلائیں تاہم سیکورٹی نے اس کی تردید کی ہے۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ مظاہرین نے پارلیمنٹ کے دروازے پر نقب لگا دیا اور اس کے گیٹ کے قریب آگ لگا دی۔