الفت رسول لودل میں بسا اور زیادہ بلند کرتے رہو درودوں کی صدا اور زیادہ ہو گی تم پر اللہ کی عطاء اور زیادہ ہو جائو قریب ان کے ذرا اور زیادہ ہو جائے گا نزدیک خدا اور زیادہ کرتا ہی رہوں فرض محبت یوں ادا میں پوچھا جب خالق نے کیا کرتا رہا میں سنادوں گا نعت رسول روز جزاء میں جی بھرکے کروں محمد کی مدح وثناء میں یارب تومیری عمر بڑھا اور زیادہ نعرہ رسالت لگاتے ہوئے حشرمیں اٹھوں گا قیامت میں بھی دم مدینے کا بھروں گا لے چلو مدینے مجھے فرشتوں سے کہوں گا جنت کو مدینہ پہ میں قربان کروں گا گھر ہو گا قریب ان کے میرا اور زیادہ عزت بخشی ہے ڈال کررحمت کی ردائیں ملتی ہیں دربارمصطفی سے مجرموںکوجزائیں رب فرمایا خطا کار در محبوب پر چلے آئیں ہم جوں جوں خطائوں پہ کریں اور خطائیں بخشش کی وہ کرتے ہیں دعا اور زیادہ بلالیا ہے آقانے قسمت پہ اپنی جھومو شہرنبی کی گلیوں میں ادب سے گھومو جائوگے مالامال ہوکردنیا کے محرومو روکیں گے دربان کہ جالی کونہ چومو آئے گا غلاموں کو مزہ اور زیادہ فرمائیں گے انبیاء کسی اور کے پاس جائیں کہیں گی سب امتیں یا رسول اللہ آج بچائیں رب فرمائے گا محبوب میرے سر کو اٹھائیں دوڑیں گے فرشتے ہمیں دینے کو سزائیں سینے سے لگالیں گے پیا اور زیادہ تمنا ہے صدیق کے سینے میں میرے مولا بیٹھ کرعشق کے سفینے میں میرے مولا دیکھیں گنبد خضریٰ اسی مہینے میں میرے مولا مدفن بنے ناصر کا مدینے میں میرے مولا جنت کی وہاں لگتی ہے ہوا اور زیادہ