راولپنڈی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے جج رائے محمد ایوب خان مارتھ نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں اہم ترین گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کے عدالتی حکم کے باوجود وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی تیاریاں مکمل نہ کرنے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے اور احتجاجی مراسلہ تحریر کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ سے وضاحت طلب کر لی ہے۔
عدالت نے حکم دیاکہ 26 اگست تک تحریری وضاحت پیش کریں کہ اب تک مارک سیگل سے اس بابت سرکاری طور پر رابطہ کیوں نہیں کیا گیا اور بیان ریکارڈ کرنے کی تیاریاں کیوں مکمل نہیں کی گئیں؟
عدالت نے قرار دیاکہ مارک سیگل بیان دینے کے لیے تیار ہیں اور سرکاری پراسیکیوٹرکو خود فون کرکے آگاہ کر دیا ہے تو حکومتی سطح پر اب تک کیوں رابطہ نہیں کیا گیا؟ پیرکو سابق وزیر اعظم کا ڈرائیور جاوید الرحمن عدالت پیش ہوگیاجس پرعدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے اور اشتہاری قرار دینے کی قانونی کارروائی بھی ختم کردی۔