راولپنڈی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کا وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کے حکم کیخلاف سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست مسترد کر دی اور قرار دیا کہ قانون کے مطابق عدالت کسی بھی گواہ یا ملزم کا ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کر سکتی ہے۔
میموگیٹ میں بھی سپریم کورٹ کے حکم پرامریکی گواہ منصور اعجازکاوڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈکیا گیا تھا۔ پرویز مشرف کے وکلاء کا موقف تھا کہ یہ فیصلہ غیر قانونی ہے، مارک سیگل بیان دینا چاہتے ہیں تو پاکستان آئیں۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو27 جون تک بیان ریکارڈکرنے کی تیاریاں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے، مارک سیگل کو بھی بیان ریکارڈکرانے کے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔
اس بارے انتظامات امریکا یا دبئی سے کیے جائیں گے ۔گزشتہ روز عدالت نے مزیدایک گواہ کا بیان ریکارڈکر لیا اور 24 جون کو مزید 5گواہ طلب کر لیے۔ ادھر وزارت داخلہ نے بینظیر بھٹو قتل کیس کی پیروی کیلیے سینئر قانون دان خواجہ امتیاز احمدکو پراسیکیوٹر مقررکر دیا ہے۔
پرویز مشرف کے وکیل صفدر جاوید ایڈووکیٹ نے بتایا کہ وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کے فیصلہ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔