اسلام آباد (جیوڈیسک) جرمنی کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان اور پاکستان مائیکل کوچ نے کابل پر زور دیا ہے کہ وہ شدت پسندی کے خاتمے کے لیے اسلام آباد کی کوششوں کی حمایت میں اضافہ کرے۔ مائیکل کوچ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب کی حمایت کرتا ہے۔
اُنہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان سے آئے ہوئے سینٹ کے ایک 6 رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کیا جس نے سینیٹر حاجی محمد عدیل، چیئرمین برائے سینٹ قائمہ کمیٹی خارجہ امور کی قیادت میں جرمن وزارتِ خارجہ کے دفتر میں ان سے ملاقات کی۔
اور انہیں مختلف قومی و بین الاقوامی امور بشمول افغانستان سے امریکی، نیٹو افواج کے انخلاء اور پاک بھارت تعلقات اور شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری ملٹری آپریشن پر تفصیلی بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان کے درمیان باہمی تعاون سے خطے میں استحکام پیدا ہوگا، بلکہ شدت پسندی کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر دونوں ملک ساتھ رکھ کر کام کریں گے تو وہ اس مقصد میں کامیاب ہوں گے۔
ایک بیان کے مطابق سینیٹ کے وفد نے پاکستان کی جانب ملکی اور بین الاقوامی معاملات میں کیے جانے والے اقدامات سے جرمنی کے نمائندہ خصوصی کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر شمالی وزیرستان آپریشن میں اب تک کی پیش رفت پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
اس دوران مائیکل کوچ نے حال ہی میں منظور ہونے والے تحفظِ پاکستان بل کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جرمنی کا ایک مؤثر سفارتخانہ موجود ہے اور ہم شمالی وزیرستان سے نقلِ مکانی کرنے والے افراد کے مسائل میں پاکستان کی حمایت کریں گے۔ وفد میں شامل سینیٹر عدیل نے افغان مسائل اور اس کے پاکستان پر اثرات کا نقطہ نظر پیش کیا۔