کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF) کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے کہ جن حکمرانوں اور سیاستدانوں کو جھوٹ بولنے کی عادت ہو، جن کے ارادے ڈگمگاتے رہتے ہو اور جن کا مقصد صرف کرپشن کرنا ہوتو قیادت کیسے کرسکتے ہیں ۔ایک بہترین قیادت اصول اور ضابطے کی پابند ہوتی ہے ، اسے ملک و قوم سے محبت ہوتی ہے مخلص ، ایماندار اور با اصول شخصیات ہی قیادت کا حق محفوظ رکھتے ہیں مگر افسوس کہ ہمارے سیاسی ومذہبی قیادت نے کبھی بھی قوم کو متحد رکھنے میں اپنا کردار ادا ہی نہیں کیا اس کے برعکس صوبوں کے کارڈز استعمال کیئے جاتے رہے ہیں جس سے لیسانیت نے فروغ حاصل کیا جب کے محض الیکشن جیتنے کیلئے جاگ پنجابی جاگ ، سندھ کارڈز ، مہاجر کارڈ ، پختون کارڈز اور بلوچستان کارڈز استعمال کرنے والوں نے نعرے لگا کر متحد قوم کو منتشر کیا ۔
نتیجے کے طور پر پوری قوم صوبایت اور لیسانیت کی بنیاد پر تقسیم ہوتی چلی گئی جس کے نظارے بلدیاتی سلیکشن کے دوران دیکھے جاسکتے ہیں ، خاص طور پر پیپلز پارٹی قومی دھارے سے نکل کر اندرونی سندھ تک محدود ہوکر رہ گئی جبکہ مسلم لیگ ن پنجاب تک محدود ہے اور پی ٹی آئی کے پی کے میں محدود ہوکر رہ گئی ۔ ظاہر ہے کے ایسی صورتحال میں قوم متحد کیسے رہ سکتی ہے جو بنیادی حقوق اور انسانی حقوق کے علاوہ انصاف کی فراہمی سے محروم کرادی گئی ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ناہید حسین نے مزید کہا 18وی ترمیم کے بعد صوبے سیاہ سفید کے مالک بن بیٹھے ہیں ۔
ان پر کوئی چیک ان بیلنس نہیں رہا جس سے کرپشن میں اضافہ ہوا اور 8 برسوں کے دوران ملک میں وسیع پیمانے پر سیاستدانوں اور حکمرانوں نے کھل کر کرپشن کی ہے ، اس کی مثال ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی ، کمانے والوں نے اور ملک کی خزانے لوٹنے والوں نے یہ سوچے سمجھے بغیر کے ملک و قوم کا کیا ہوگا ۔ انہوںنے پلازے ، محلات، ہوٹلز بنواکر پوری قوم کے ہاتھوں میں کشکول تھماکر ان کی آنے والی نسلوں کو مقروض بنادیاہے، انہوں نے کہا کہ ان تمام گھٹیا اور مذموم کردار کے باوجود حکمرانوں اور سیاستدانوں کو عوام سے توقع کرنا کہ قوم انہیں منتخب کریگی یہ صرف دیوانے کا خواب ہی ہوسکتا ہے جسکی مثال بدین میںذوالفقار مرزا کا جیت جانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہاں کے باشندوں نے پیپلز پارٹی کے نام نہاد قبضہ گیروں کو مسترد کردیا جس کا طرہ امتیاز شہیدذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کی پیپلز پارٹی تھی۔ انہوں نے کہا پارٹی ہائی جیک کرلینے سے پارٹی زاتی نہیں ہوجاتی جس طرح کوّا مور نہیں بن سکتا کوّا صرف کوّا ہی رہ سکتا ہے ۔
ناہید حسین نے آخر میں کہا بلدیاتی نمائندوں کو کیا اختیارات بھی مل سکیں گے ؟ یا صرف و ہ صفائی و ستھرائی کے کام ہی کرسکیں گے ۔ کیونکہ اطلاعات کے مطابق صوبائی حکومتوں نے ترقیاتی فنڈز پر پہلے ہی جھاڑو پھیر دیئے ہیں اور بغیر کسی رقم کے بلدیاتی نمائندے شہر میں ترقیاتی کام کے علاوہ صحت و صفائی کا انتظام نہیں کرسکتے اور نہ ہی طبی سہولیات فراہم کراسکتے ہیں ۔لہٰذا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس اہم مسئلے کی طرف توجہ دینے ہوگی ورنہ معاملات الجھ جائینگے لہٰذا قوم کی لوٹی گئی امانتوں کو حکومت اور حکمران فوری طور پر انہیں لوٹا دیںورنہ اسے لینے کے طریقہ بھی قوم جانتی ہے۔