فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے مشروبات تیار کرنے والی بیوریجز کمپنیوں کیلئے دس جولائی سے کیپسٹی ٹیکس لازمی قرار دیدیا ہے، ایف بی آر حکام نے اس فیصلے کے تحت بیوریجز کمپنیوں کی فیکٹریوں کی انسپکشن کا عمل بھی شروع کردیا ہے، اس ضمن میں ایف بی آر کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بیوریجز سیکٹر سے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی جگہ کیپسٹی ٹیکس وصولی کے رولز جاری کئے گئے، جس کے تحت کیپسٹی ٹیکس ادا کرنے والی کمپنیاں آڈٹ سے مستثنی ہوں گی۔
ایف بی آر بیوریجز کمپنیوں کی مشینوں کی چیکنگ کرکے ان کی پیداواری صلاحیت کا تعین کرے گا اور اس پیداواری صلاحیت کی روشنی میں کیپسٹی ٹیکس عائد کردیا جائے گا، جو سالانہ پیداواری صلاحیت کی بنیادوں پر ہوگا۔
اس فیصلے کی روشنی میں لاہور اور کراچی میں واقع بیوریجز کمپنیوں کی فیکٹریوں کی انسپکشن کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے، نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام بیوریجز کمپنیوں پر دس جولائی سے کیپسٹی ٹیکس لازمی قرار دیا گیا ہے، ماضی میں بھی کیپسٹی ٹیکس عائد کیا گیا تھا تاہم یہ لازم نہیں تھا بلکہ آپشنل تھا، توقع کی جارہی ہے کہ اس اقدام سے ایف بی ار کو کروڑوں روپے اضافی ٹیکس کی مد میں حاصل ہوں گے۔